بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی۔آئی۔ایس۔پی8171) پاکستان میں سب سے بڑے سرکاری امدادی پروگراموں میں سے ایک ہے۔ عام طور پر یہ پروگرام غریب اور مستحق خاندانوں سے تعلق رکھنے والی خواتین اور بچوں کو سہ ماہی بنیادوں پر نقد امداد فراہم کرتا ہے تاکہ وہ اپنی بنیادی ضروریات پوری کر سکیں اور آرام دہ زندگی گزار سکیں۔ لیکن جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ اس وقت ملک میں سیلاب کی صورتحال ہے جس کی وجہ سے لاکھوں خاندان متاثر ہوئے ہیں۔ اور اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے، بی آئی۔ایس۔پی اگلے چند دنوں میں ایک "فلڈ ریلیف پروگرام" شروع کر رہا ہے۔ جس کے تحت بی آئی ایس پی کی جانب سے سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کو نقد امداد فراہم کی جائے گی۔
یہاں اس مضمون میں، میں آپ کی مکمل رہنمائی کے لیے مکمل اور مستند معلومات فراہم کروں گا کہ یہ پروگرام کب شروع ہونے والا ہے۔ اور اس پروگرام کے تحت کن غریب اور مستحق خاندانوں کو مالی امداد فراہم کی جائے گی، اور یہ مالی امداد حاصل کرنے کے لیے اہلیت کا معیار کیا ہوگا؟ آپ لوگوں کی مکمل رہنمائی کے لیے، میں آپ لوگوں کو یہ مالی امداد حاصل کرنے کا طریقہ کار اور دیگر اہم معلومات یہاں فراہم کروں گا۔
فلڈ ریلیف پروگرام کب شروع ہوگا؟
اس پروگرام کے آغاز کے حوالے سے حکومتی سطح پر ابھی تک کسی حتمی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ لیکن بی آئی ایس پی ذرائع سے موصول ہونے والی تازہ ترین معلومات کے مطابق امید ہے کہ یہ پروگرام جلد از جلد اگلے دو سے تین ہفتوں میں باقاعدہ طور پر شروع کر دیا جائے گا۔ تاکہ ایسے غریب اور مستحق خاندان جو سیلاب یا بارشوں سے شدید متاثر ہوئے ہوں ان کی زیادہ سے زیادہ اور جلد مالی امداد کی جا سکے۔
فلڈ ریلیف پروگرام کے تحت امداد کی رقم
حکومتی سطح پر جب بھی کسی ریلیف پروگرام کا اعلان ہوتا ہے تو عوام کی طرف سے سب سے زیادہ سوال یہ ہوتا ہے کہ اس پروگرام کے تحت کتنی مالی امداد دی جائے گی۔
لہذا اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے، میں آپ کی رہنمائی کے لیے بتاتا چلوں کہ اس بار بی آئی ایس پی 8171 فلڈ ریلیف پروگرام کے تحت 25,000 سے 30,000 کے درمیان مالی امداد کی توقع ہے۔ کیونکہ آخری بار جب 2022 میں سیلاب کی صورتحال پیدا ہوئی تو حکومت نے متاثرہ خاندانوں کو پچیس ہزار روپے کی مالی امداد فراہم کی تھی۔ تاہم اس حوالے سے وضاحت پروگرام کے آغاز کے وقت ہی دیکھی جائے گی۔
اہلیت کا معیار
اگر ہم اس پروگرام کے تحت مالی امداد حاصل کرنے کے لیے اہلیت کے معیار کے بارے میں بات کریں تو وہ درج ذیل ہیں
وہ خاندان جو سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
وہ خاندان جو پاکستان کے مستقل رہائشی ہیں۔
متاثرہ خاندان جن کے پاس پاکستانی شناختی کارڈ ہے۔
وہ خاندان جو پہلے ہی بے نظیر کفالت پروگرام سے مستفید ہیں۔
جن خاندانوں کی مالی حالت کمزور ہے۔
وہ خاندان جن کا غربت کا اسکور بے نظیر انکم انکم سپورٹ پروگرام کے طے کردہ اسکور کے مطابق ہے۔
رجسٹریشن اور تصدیق کا طریقہ
یہاں آپ لوگوں کو ایک بات سمجھنے کی ضرورت ہے: فلڈ ریلیف پروگرام کے لیے رجسٹریشن کا عمل بالکل وہی ہوگا جو بے نظیر کفالت پروگرام کے لیے ہے۔ اور ایسے خاندان جو پہلے ہی بے نظیر کفالت پروگرام سے مستفید ہیں، انہیں رجسٹریشن مکمل کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ بلکہ انہیں براہ راست بی آئی۔ایس۔پی کی طرف سے مالی امداد فراہم کی جائے گی۔
اور ایسے خاندانوں کے لیے خصوصی رجسٹریشن مراکز قائم کیے جائیں گے جو بی آئی۔ایس۔پی کے باقاعدہ مستفید نہیں ہیں۔
ایسے خاندانوں کے سربراہان اپنے شناختی کارڈ کے ساتھ قریبی رجسٹریشن سنٹر جا کر اپنی رجسٹریشن کا عمل مکمل کر سکیں گے۔
اور تصدیق کے بعد ایسے خاندانوں کو فوری طور پر مالی امداد فراہم کی جائے گی۔
یہاں میں آپ کی رہنمائی کے لیے ایک اور بات بتاتا ہوں: بی آئی۔ایس۔پی ذرائع سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے خاندانوں کے لیے آئندہ کفالت پروگرام میں شامل ہونے کے لیے پی ایم ٹی سکور کی حد 32 سے بڑھا کر 45 کر دی جائے گی تاکہ ایسے متاثرہ خاندانوں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچایا جا سکے۔
امداد کہاں سے ملے گی؟
امداد بی آئی۔ایس۔پی کے قائم کردہ ادائیگی مراکز سے حاصل کی جائے گی۔
نقد رقم حاصل کرنے کے لیے انگوٹھے کی تصدیق لازمی ہوگی۔
خواتین کے لیے خصوصی سہولیات فراہم کی جائیں گی تاکہ انہیں لائنوں میں دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
دستاویزات درکار ہیں۔
امداد حاصل کرنے کے لیے، مستفید ہونے والوں کو درج ذیل دستاویزات کی ضرورت ہوگی۔
قومی شناختی کارڈ
نتیجہ
بی آئی۔ایس۔پی 8171 فلڈ ریلیف پروگرام ان لاکھوں خاندانوں کے لیے امید کی کرن ہے جو حالیہ سیلابی صورتحال یا بارشوں سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔ اور ان مشکل حالات میں حکومت پاکستان اور بی آئی ایس پی کی یہ کاوش قابل ستائش ہے تاکہ مشکل کی اس گھڑی میں متاثرہ خاندانوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جائے تاکہ وہ دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑے ہو سکیں۔ لہذا، اگر آپ کا تعلق بھی اسی سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے ہے اور آپ اس پروگرام سے مستفید ہونا چاہتے ہیں، تو جیسے ہی اس پروگرام کی رجسٹریشن باضابطہ طور پر شروع ہو، اپنی رجسٹریشن کا عمل فوری طور پر مکمل کریں۔ اور کسی بھی مزید رہنمائی کے لیے، آپ کے لیے ہمیشہ بی آئی۔ایس۔پی یا حکومت کے آفیشل چینل کا انتخاب کرنا ضروری ہے۔