پنجاب حکومت نے ٹرانسپورٹ کے شعبے میں انقلابی قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پنجاب ای ٹیکسی سکیم 2025 کا باقاعدہ آغاز اگلے 15 دنوں میں کیا جا رہا ہے۔ اس منصوبے سے نہ صرف شہریوں کو روزگار ملے گا بلکہ ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ وزیر ٹرانسپورٹ بلال یاسین کے مطابق یہ سکیم پنجاب کے ٹرانسپورٹ وژن 2030 کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے۔
پنجاب ای ٹیکسی سکیم کیا ہے؟
یہ پروگرام شہریوں کو ماحول دوست اور جدید سواری فراہم کرنے کے لیے متعارف کرایا جا رہا ہے۔ اس میں شامل ہیں
الیکٹرک ٹیکسیاں اور بائک
بلاسود اقساط پر ملکیت کی سہولت
کم آمدنی والے اور بے روزگار لوگوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع
اس سکیم کے ذریعے عام شہری باعزت روزی کما سکیں گے اور پنجاب کلین اینڈ گرین ٹرانسپورٹ کے نئے دور میں داخل ہو گا۔
اسکیم کی نمایاں خصوصیات
الیکٹرک ٹیکسیاں اور موٹر سائیکلیں آسان اقساط میں دستیاب ہوں گی۔
روزگار کے مواقع بے روزگار نوجوانوں کو ٹیکسیوں اور بائیک کے ذریعے روزی کمانے کا موقع ملے گا۔
ماحول دوست ٹرانسپورٹ سے ایندھن پر انحصار کم ہوگا اور فضائی آلودگی میں کمی آئے گی۔
پنجاب بھر میں جدید چارجنگ انفراسٹرکچر کے 1000 الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز قائم کیے جائیں گے۔
پنجاب کا ٹرانسپورٹ وژن 2030
یہ منصوبہ صرف ٹیکسیوں تک محدود نہیں ہے بلکہ ایک وسیع تر وژن کا حصہ ہے جس میں شامل ہیں۔
لاہور ٹرام سروس: فروری 2026 سے جیل روڈ اور مین بلیوارڈ پر شروع ہوگی۔
الیکٹرک بسیں: دسمبر 2025 سے 1,100 بسیں اور ٹرام متعارف کرائی جائیں گی۔
جدید ڈپو: پنجاب بھر میں 41 نئے ٹرانسپورٹ ڈپو قائم کیے جائیں گے۔
خود مختار گاڑیاں: آنے والے سالوں میں خود سے چلنے والی گاڑیوں کی جانچ بھی متوقع ہے۔
ماحولیاتی اور پائیداری کے اہداف
پنجاب حکومت نے 2030 تک صوبے کے 80 فیصد ٹرانسپورٹ سسٹم کو الیکٹرک گاڑیوں پر منتقل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔
اس اسکیم سے ایندھن کی درآمدات میں کمی، شہریوں کے سفری اخراجات میں کمی اور فضا کو آلودگی سے بچایا جاسکے گا۔
سندھ کی طرف سے متوازی اقدام
پنجاب کے ساتھ ساتھ سندھ میں بھی ماحول دوست ٹرانسپورٹ کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ سندھ ورکرز ویلفیئر بورڈ نے خواتین صنعتی کارکنوں کے لیے 10 ہزار مفت الیکٹرک موٹر سائیکلوں کا اعلان کیا ہے۔ اس اقدام سے خواتین کو بااختیار بنانے اور گرین ٹرانسپورٹ کو اپنانے میں مدد ملے گی۔
نتیجہ
پنجاب الیکٹرک ٹیکسی سکیم 2025 محض ایک ٹرانسپورٹ منصوبہ نہیں ہے بلکہ روزگار، ماحول اور جدیدیت کا سنگم ہے۔ بلاسود اقساط پر الیکٹرک ٹیکسیوں اور بائیکس کی سہولت نہ صرف شہریوں کو روزگار فراہم کرے گی بلکہ مستقبل کے لیے پائیدار سفر کی راہ بھی ہموار کرے گی۔ شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ آنے والے 15 دنوں میں اسکیم کے سرکاری اعلان پر نظر رکھیں اور اس موقع سے فائدہ اٹھائیں۔